اس عالم پر درد میں دکھ سب کا خدا ہے
اس عالم پر درد میں دکھ سب کا خدا ہے
دل بارگہ دکھ میں عقیدت سے کھڑا ہے
اے شام نشیں رات کی تحویل میں آ جا
اک خواب تری راہ گزر دیکھ رہا ہے
دانستہ کبھی چھو کے وہ لذت نہیں پائی
جو لطف کسی لمس کے دھوکے سے ملا ہے
ساون کے پجاری سے کہو کیا ہی کرے گا
اس بار تو آنکھوں میں غضب کال پڑا ہے
وہ کوئی قیامت نہیں بس آفت جاں تھا
بے کار ترے شہر میں اک حشر بپا ہے
سب ہار دئے جانے کا غم چھوڑ یدھشٹھر
مادھو کی طرف سے یہ شبھارمبھ ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.