Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس آس پر کہ اداسی کسی ٹھکانے لگے

جشن عباس

اس آس پر کہ اداسی کسی ٹھکانے لگے

جشن عباس

MORE BYجشن عباس

    اس آس پر کہ اداسی کسی ٹھکانے لگے

    گلوب رکھ لیا ٹیبل پہ اور گھمانے لگے

    عجیب دکھ ہے ترے ہاتھ پیلے ہونے سے

    ہمارے خواب میں کالے گلاب آنے لگے

    کہیں سے ابر نہ آیا تو احتجاج میں ہم

    برہنہ ہو گئے اور دھوپ میں نہانے لگے

    گلی میں ایک طرف بوریا بچھا لیا تھا

    ہمارے ہاتھ نہیں تھے مگر کمانے لگے

    ہمیں خزانہ نہیں چھاؤں چاہئے تھی سو ہم

    تری گری ہوئی دیوار کو اٹھانے لگے

    یہ ہم سے ہو گیا تھا ہم نے خود کیا نہیں تھا

    کسی نے پھول دیا ہم اسے چبانے لگے

    وہ سیرگاہ میں بس سرسری دکھائی دیا

    خیال گاہ میں کچھ شعر سرسرانے لگے

    مجھے بلایا گیا پل صراط سے گزرو

    فرشتے ہنسنے لگے سیٹیاں بجانے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے