Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس ارض کے تختہ پر سنسار ہے اور میں ہوں

قاسم علی خان آفریدی

اس ارض کے تختہ پر سنسار ہے اور میں ہوں

قاسم علی خان آفریدی

MORE BYقاسم علی خان آفریدی

    اس ارض کے تختہ پر سنسار ہے اور میں ہوں

    موہوم ہوا تو کیا پر یار ہے اور میں ہوں

    پڑتی ہے نظر جیدھر وہ یار ہے اور میں ہوں

    ہے کون سوا میرے دل دار ہے اور میں ہوں

    میں یار کنے قاصد بھیجا تو ہے پر شاید

    لے نامہ اگر آیا ریبار ہے اور میں ہوں

    موڑوں گا نہیں منہ کو میں عشق کے میداں سے

    اس یار کے ابرو کی تلوار ہے اور میں ہوں

    اب دیکھیے کیا نبٹے سینہ ہے سپر اپنا

    وہ خنجر مژگاں کا خوں خار ہے اور میں ہوں

    جب سے بہ صنم خانہ کی میں نے قدم بوسی

    سو طرح کی زاہد سے تکرار ہے اور میں ہوں

    راہب نے مرے قشقہ صندل کا لگایا ہے

    ناقوس ہے گھنٹہ ہے زنار ہے اور میں ہوں

    نفع و ضرر دنیا دنیا ہی پہ میں چھوڑا

    اب عشق کا اے یارو بیوپار ہے اور میں ہوں

    حیراں میں ہوں اے یارو کس واسطے افریدیؔ

    رسوائی بہ ہر کوچہ بازار ہے اور میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے