اس اوج پر نہ اچھالو مجھے ہوا کر کے
اس اوج پر نہ اچھالو مجھے ہوا کر کے
کہ میں جہاں سے ہوں اترا خدا خدا کر کے
ازل سے مجھ سے ہے وابستہ خیر و شر کا نظام
نہ دیکھو مجھ کو مری ذات سے جدا کر کے
میں جانتا ہوں مقفل ہیں سارے دروازے
مجھے یہ ضد ہے کہ گزروں مگر صدا کر کے
میں اپنے دور کے اس کرب کا ہوں آئینہ
جو پیش رو ہوئے رخصت مجھے عطا کر کے
شکست ضبط پہ میں بھی بہت خجل ہوں مگر
کھلا ہے اس کا بھرم میرا سامنا کر کے
یہ فخر کم نہیں فارغ ہے دل غریب تو کیا
کہ آبرو تو نہیں کھوئی التجا کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.