اس بات کا ملال نہیں ہے کہ دل گیا
اس بات کا ملال نہیں ہے کہ دل گیا
میں اس کو دیکھتا ہوں جو بدلے میں مل گیا
جو حسن تو نے شکل کو بخشا وہ بول اٹھا
جو رنگ تو نے پھول میں ڈالا وہ کھل گیا
ناکامیٔ وفا کا نمونہ ہے زندگی
کوچے میں تیرے جو کوئی آیا خجل گیا
قسمت کے پھوڑنے کو کوئی اور در نہ تھا
قاصد مکان غیر کے کیوں متصل گیا
مجھ کو مٹا کے کون سا ارماں ترا مٹا
مجھ کو ملا کے خاک میں کیا خاک مل گیا
مضطرؔ میں ان کے عشق میں بے موت مر گیا
اب کیا بتاؤں جان گئی ہے کہ دل گیا
- کتاب : Khirman (Part-1) (Pg. 115)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.