اس بحر بے صدا میں کچھ اور نیچے جائیں
اس بحر بے صدا میں کچھ اور نیچے جائیں
آواز کا خزینہ شاید تہوں میں پائیں
گلیوں میں سڑ رہی ہیں بیتے دنوں کی لاشیں
کمرے میں گونجتی ہیں بے نام سی صدائیں
ماضی کی یہ عمارت مہماں ہے کوئی دم کی
دیوار و در شکستہ اور تیز تر ہوائیں
لیتے ہی ہاتھ میں کیوں اخبار پھاڑ ڈالا
کیسی خبر چھپی تھی ہم کس کو کیا بتائیں
شب کی سیہ ندی سے سیفیؔ ابھر کے سوچو
سورج کی روشنی میں سائے کہاں چھپائیں
- کتاب : Urdu Adab (Pg. 39)
- Author : Iqbal Hussain
- مطبع : Iqbal Hussain Publishers (Jan, Feb. Mar 1996)
- اشاعت : Jan, Feb. Mar 1996
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.