Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس برس خوشوں کے دانے کھیت مل کر کھا گئے

افضل کرت پوری

اس برس خوشوں کے دانے کھیت مل کر کھا گئے

افضل کرت پوری

MORE BYافضل کرت پوری

    اس برس خوشوں کے دانے کھیت مل کر کھا گئے

    سیپیاں باقی رہیں موتی سمندر کھا گئے

    اب فضا میں ڈھونڈتے رہیے وہ پیکر اب کہاں

    کیسے کیسے دل نشیں چہروں کو منظر کھا گئے

    پار جو اترے وہی اپنی کہانی کہہ سکے

    کون جانے کشتیاں کتنی سمندر کھا گئے

    بھیڑ میں جب تک رہے شامل رہے محفوظ ہم

    بھیڑ سے بچ کر ذرا نکلے تو پتھر کھا گئے

    جن کو قسمت نے بنایا بن گئے وہ کچھ سے کچھ

    کیا کریں وہ جن کی تدبیریں مقدر کھا گئے

    اب خدا جانے مسیحا کس لیے خاموش ہیں

    شور تو یہ ہے کہ بیماروں کو بستر کھا گئے

    احتیاطوں پر بھی افضلؔ لغزشیں ہیں ناگزیر

    ہر قدم پر دیکھتے چلتے بھی ٹھوکر کھا گئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے