اس بیاباں سے جہاں ہیں ساری راہیں اجنبی
اس بیاباں سے جہاں ہیں ساری راہیں اجنبی
چلتے ہیں میرے فغاں میری یہ آہیں اجنبی
ارض پہ آوارگی افلاک میں بے گانگی
ہم سفر ہیں صرف تاروں کی نگاہیں اجنبی
پھیلتا ہے شہر دل میں ہر کہیں پر انتشار
حملہ کرنے آتی ہیں غم کی سپاہیں اجنبی
ہم کیوں جائیں اے دوانو ہوش والوں کے دیار
ہوش کی جو ہیں پناہیں ہیں پناہیں اجنبی
راہیؔ کو دیر آشنا سی ایک دن لپٹے گی موت
بھینچتی ہیں ہم کو اب ہستی کی باہیں اجنبی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.