اس بزم میں پاتے نہیں دل سوز کسی کو (ردیف .. ا)
اس بزم میں پاتے نہیں دل سوز کسی کو
یاں شمع ہماری ہے نہ پروانہ ہمارا
کس کے رخ روشن کا تصور ہے یہ دل میں
ہے منزل خورشید سیہ خانہ ہمارا
ناصح کی نصیحت سے ہے ضد اور بھی دل کو
سنتا نہیں ہوشیار کی دیوانہ ہمارا
دل لے چکے پھر بوسے کی تکرار ہے بھیجا
دو جنس ہی یا پھیر دو بیعانہ ہمارا
ہم زلف پریشاں کی طرح سے ہیں پریشاں
اب دم کی کشاکش ہے فقط شانہ ہمارا
سو آرزوئے مردہ کو رکھا ہے جو دل میں
تکیہ ہے مقابر کا یہ ویرانہ ہمارا
- کتاب : Intekhab-e-kalam Shuur Bilgiramii (Pg. 24)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.