اس بھرے شہر میں تنہا ہم تھے
اس بھرے شہر میں تنہا ہم تھے
یعنی خود اپنے شناسا ہم تھے
ٹوٹتے لمحوں کا اک کرب لیے
اپنے ہونے کا تماشا ہم تھے
خاک میں مل کے بھی روشن تھے بہت
کیا کہیں کس کا اجالا ہم تھے
ڈوبتی شام کے ہم راہ یہاں
ڈوب جانے کا سلیقہ ہم تھے
تو نے خود ہم کو صلیبیں بخشیں
زندگی تیرے مسیحا ہم تھے
درد کو حرف بنانے میں یہاں
لوگ کہتے ہیں کہ یکتا ہم تھے
اڑ گئے بن کے غبار رنجش
کیا کسی یاد کا چہرا ہم تھے
جلتے لفظوں کی تمازت میں شکیلؔ
اپنی آواز کا سایہ ہم تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.