اس بھروسے پہ کہ شاید کوئی آئے گھر میں
اس بھروسے پہ کہ شاید کوئی آئے گھر میں
ہم نے دیوار نہیں در بھی بنائے گھر میں
کون اب نقل مکانی کی اٹھائے زحمت
کون آباد کرے خود کو پرائے گھر میں
چلئے طاقوں پہ نہیں تو مری پلکوں پہ سہی
کچھ دیے تو کف وحشت نے جلائے گھر میں
خاک جسموں میں کوئی خطرا نہیں ہے دل کو
سنگ محفوظ ہیں مٹی کے بنائے گھر میں
جس کو رکھنی ہو محبت کی چمک آنکھوں میں
قیس و فرہاد کی تصویر لگائے گھر میں
میری بینائی نے خلوت سے نکالا مجھ کو
میری تنہائی نے پیدا کئے سائے گھر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.