Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس بھول میں نہ رہ کہ یہ جھونکے ہوا کے ہیں

انور خلیل

اس بھول میں نہ رہ کہ یہ جھونکے ہوا کے ہیں

انور خلیل

MORE BYانور خلیل

    اس بھول میں نہ رہ کہ یہ جھونکے ہوا کے ہیں

    تیور تو ان کے دیکھ ذرا کس بلا کے ہیں

    کیا ماجرا ہے اے بت توبہ شکن کہ آج

    چرچے تری گلی میں کسی پارسا کے ہیں

    اس چشم نیم وا کی ہے مستی شراب میں

    ساغر میں سارے رنگ اسی کی حیا کے ہیں

    ہستی کی قید کاٹتے رہتے ہیں رات دن

    کیا جانے کتنے سال ہماری سزا کے ہیں

    اے شیخ کیا ڈراتا ہے میدان حشر سے

    ہم بندگان خلق بھی بندے خدا کے ہیں

    ہے خوف کچھ تو موج تلاطم کا بھی مگر

    ہم لوگ زخم خوردہ بت ناخدا کے ہیں

    رہنا پڑا ہے دور کراچی سے ورنہ ہم

    اس شہر بے مثال کے عاشق سدا کے ہیں

    رائج رہیں گے شہر سخن میں ہمارے شعر

    سکے ہیں یہ کھرے کہ یہ قصے وفا کے ہیں

    رکھتا ہے اک سلیقۂ اظہار مختلف

    سب معترف خلیلؔ کی طرز ادا کے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے