اس چاند سے چہرے کو دکھا کیوں نہیں دیتے
اس چاند سے چہرے کو دکھا کیوں نہیں دیتے
حسرت یہ مرے دل کی مٹا کیوں نہیں دیتے
خلوت میں تو کہتے ہو کہ تم جان ہو میری
یہ بات زمانے کو بتا کیوں نہیں دیتے
یہ بات اگر سچ ہے کہ تم پیر مغاں ہو
اس رند کو جی بھر کے پلا کیوں نہیں دیتے
مقصود نہیں نسل کی اصلاح اگر ہو
اسلاف کے اوصاف بتا کیوں نہیں دیتے
اخلاق سے کردار سے الفت سے جہاں میں
نفرت کے اندھیروں کو مٹا کیوں نہیں دیتے
میں ہو کے وفادار بھی ملزم ہوں جفا کا
پھر میری وفاؤں کو بھلا کیوں نہیں دیتے
نفرت کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں ذکیؔ تم
اک شمع محبت کی جلا کیوں نہیں دیتے
- کتاب : ضبط فغاں(شعری مجموعہ) (Pg. 110)
- Author : کوکب ذکی
- مطبع : وشواس پبلی کیشنز ،حیدرآباد (2016)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.