اس چمن زار کو صحرا نہ بناؤ یارو
اپنے ہاتھوں سے نشیمن نہ جلاؤ یارو
چوٹ لگتے ہی بکھر جائے گا آئینۂ دل
سنگ دل مت بنو پتھر نہ اٹھاؤ یارو
اس نے چاہا تو لیا کام ابابیلوں سے
اس کے دربار میں سر اپنا جھکاؤ یارو
درج تاریخ کے اوراق میں ہونا ہے تمہیں
اس قدر خود کو نہ مجبور بناؤ یارو
عظمت خاک وطن پر نہ کہیں حرف آئے
ہے وطن خطرے میں اب ہوش میں آؤ یارو
مجھ کو ہے خوف کہ آنسو نہ برس جائیں کہیں
شیشۂ دل کو نہ تم ٹھیس لگاؤ یارو
ڈوبے کشتی نہ کہیں داغؔ کے ارمانوں کی
بحر جذبات میں طوفان اٹھاؤ یارو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.