Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس چھوٹے سے شہر میں کب تک چھپا رہے گا آخر وہ

شہناز نور

اس چھوٹے سے شہر میں کب تک چھپا رہے گا آخر وہ

شہناز نور

MORE BYشہناز نور

    اس چھوٹے سے شہر میں کب تک چھپا رہے گا آخر وہ

    یہیں کہیں پہ ڈھاتا ہوگا کوئی نیا من مندر وہ

    آگ سی خصلت ہوا طبیعت بس یہ ہی اوصاف بچے

    پانی مٹی جیسے بھول کے آیا کہاں عناصر وہ

    نا ممکن تھا ہم دونوں میں کاروبار محبت کا

    میرا تھا ایمان وفا پر اور وفا کا تاجر وہ

    دونوں اپنی اپنی ریت نبھانے پر مجبور ہوئے

    میں اک پیڑ تھی جیسے رستہ بھولا ایک مسافر وہ

    آئینے بے عیب سبھی تھے لیکن پھر بھی توڑ گیا

    یہ آساں تھا اپنے نقش بدلنے سے تھا قاصر وہ

    لوٹ کے جو لے جائیں بستی ان کو لوٹے تنہائی

    اپنے گھر سے اک دن ہو جائے گا نورؔ مہاجر وہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے