اس درجہ اپنے آپ سے کل ڈر لگا مجھے
اس درجہ اپنے آپ سے کل ڈر لگا مجھے
اک قطرہ اشک کا بھی سمندر لگا مجھے
کر لے مرے خلوص سے زیبائش دکاں
اندر کی چیز جان کے باہر لگا مجھے
احساس کا یہ حسن نزاکت بھی خوب ہے
اس نے تو پھول پھینکا تھا پتھر لگا مجھے
کھائے ہیں اتنے زخم محبت کے نام پر
دیکھا کسی نے پیار سے تو ڈر لگا مجھے
میں اپنی رفعتوں سے رہا خود ہی اجنبی
اس سے جدا ہوا ہوں تو اکثر لگا مجھے
دیکھا کسی کو ہنستے ہوئے طورؔ جب کبھی
مانوس سا یہ درد کا منظر لگا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.