Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس درجہ ہے کیوں مجھ پہ عنایت کوئی پوچھے

سید محمد احمد نقوی

اس درجہ ہے کیوں مجھ پہ عنایت کوئی پوچھے

سید محمد احمد نقوی

MORE BYسید محمد احمد نقوی

    اس درجہ ہے کیوں مجھ پہ عنایت کوئی پوچھے

    کیا اب ہے مرے سر کی ضرورت کوئی پوچھے

    کیا ہو گئی آپس کی محبت کوئی پوچھے

    کب لٹ گئی اس شہر کی حرمت کوئی پوچھے

    کیا صرف خدا ہی کو خدا کہتے ہیں یہ لوگ

    کیوں ڈھائی ہے ان لوگوں پہ آفت کوئی پوچھے

    ایوان سیاست کے جھروکوں سے پلٹ کر

    مجھ سے تو مرے دیس کی حالت کوئی پوچھے

    معبود کے بندوں کی بلی چڑھتی ہے دن رات

    کیا ایسے بھی ہوتی ہے عبادت کوئی پوچھے

    کب تک یہاں یہ مصر کا بازار لگے گا

    مجھ سے بھی تو آخر مری قیمت کوئی پوچھے

    صحرا میں کوئی دیکھے مرے صبر کی وسعت

    دریا سے مری پیاس کی شدت کوئی پوچھے

    جو صبح کے تارے کی طرح ڈوب رہا ہو

    کاش اس سے اندھیروں کی مسافت کوئی پوچھے

    جب وقت کو مٹھی میں جکڑ ہی نہیں سکتے

    کیوں کرتے ہوں لمحوں کی حفاظت کوئی پوچھے

    مغرب میں ہیں خود ہاتھ ہیں مشرق کی کلوں پر

    ان نفس کے بندوں سے جسامت کوئی پوچھے

    ہر سمت سے ہے صرف نمک پاشوں کی یلغار

    مجھ سے مرے زخموں کی ملاحت کوئی پوچھے

    ہر چیز دکھا دیتے ہیں یہ آنکھوں کے روزن

    کب چھپتی ہے اندر کی کدورت کوئی پوچھے

    جس پیڑ کے سائے میں زمیں رہتی ہے ٹھنڈی

    اس سے کبھی سورج کی تمازت کوئی پوچھے

    ہر شخص ہی بیمار ہے اس شہر میں نقویؔ

    کس کس سے بھلا اس کی طبیعت کوئی پوچھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے