اس درجہ تیرے عشق میں اندوہگیں ہوں میں
اس درجہ تیرے عشق میں اندوہگیں ہوں میں
دل سے کہیں خیال کہیں اور کہیں ہوں میں
اس طرح کھو گیا ہوں تجلی میں آپ کی
محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے نہیں ہوں میں
بس آرزوئے دید کی تکمیل چاہئے
آ جائیے شکار دم واپسیں ہوں میں
مانا غم حیات میں ہوش اڑ گئے مرے
پھر بھی تمہاری یاد سے غافل نہیں ہوں میں
کیوں آستان یار پہ جھک کر نہ اٹھ سکا
سجدہ گزار ہوں کہ سراپا جبیں ہوں میں
میں نے کہا کہ میں ہوں محبت کا آفتاب
اس نے کہا کہ حسن کا ماہ مبیں ہوں میں
جو راہ آشتی سے ہٹا دیں محبؔ مجھے
ایسے تصورات کا قائل نہیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.