Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس دشت کی وسعت میں سمٹ کر نہیں دیکھا

شہزاد قمر

اس دشت کی وسعت میں سمٹ کر نہیں دیکھا

شہزاد قمر

MORE BYشہزاد قمر

    اس دشت کی وسعت میں سمٹ کر نہیں دیکھا

    اک عمر چلے اور پلٹ کر نہیں دیکھا

    ہم اہل نظر ہو کے بھی کب اہل نظر تھے

    حالات کو خود سے کبھی ہٹ کر نہیں دیکھا

    احباب کی بانہوں کا نشہ اور ہے لیکن

    تو نے کبھی دشمن سے لپٹ کر نہیں دیکھا

    اک درد کے دھاگے میں پروئے ہیں ازل سے

    اس رشتۂ موہوم سے کٹ کر نہیں دیکھا

    یا رات کے دامن میں ستارے ہی بہت تھے

    یا ہم نے چراغوں کو الٹ کر نہیں دیکھا

    کیسے نظر آتے مری آنکھوں کے جزیرے

    اس بحر طلب نے کبھی گھٹ کر نہیں دیکھا

    شہزادؔ قمر دیکھ رہا ہے وہی دنیا

    خانوں میں جہاں زیست نے بٹ کر نہیں دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے