اس دور مفلسی کا ہم نے علاج دیکھا
اس دور مفلسی کا ہم نے علاج دیکھا
سارے سخنوروں کو عاشق مزاج دیکھا
مہتاب دیکھتا تھا میں گھر کی کھڑکیوں سے
مہتاب نے دریچے سے مجھ کو آج دیکھا
پٹ بھی سبھی کھلے ہیں دربان بھی نہیں ہے
اس بزم کا الگ ہی رسم و رواج دیکھا
آج آخری دفعہ تھا پانی سے پیٹ بھرنا
بچوں نے آج جا کے گھر میں اناج دیکھا
سچ کی ڈگر پہ جب بھی رکھے قدم کسی نے
پہلے تو دیکھی غربت پھر تخت و تاج دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.