اس دور زندگی میں مزا ہی کہاں ہے اب
اس دور زندگی میں مزا ہی کہاں ہے اب
تم کیا گئے کہ سارا جہاں بد گماں ہے اب
وہ خوف ہے کہ شام سے دروازے بند ہیں
سرکار کہہ رہی ہے کہ امن و اماں ہے اب
آ تو بھی دیکھ لے کہ کہانی تمام ہو
تیرا مریض عشق بہت ناتواں ہے اب
چاہت کا عمر سے کوئی رشتہ نہیں جناب
بوڑھا ہی کب ہوا تھا اگر دل جواں ہے اب
گلشن سجانے والے تو تاراج ہو گئے
جس نے چمن اجاڑا وہی باغباں ہے اب
سارے جہاں میں تھا مری رسوائی کا سبب
کیا لطف ہے کہ میرا وہی رازداں ہے اب
گوتم کی سرزمین یہ ہندوستاں عظیم
جنت مقام تھا کبھی شعلہ فشاں ہے اب
چاہا تھا اس نے مجھ کو کبھی ٹوٹ کر کششؔ
گزرے ہوئے زمانے کی جو داستاں ہے اب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.