اس دور کا ہر آدمی عیار ہو گیا
اس دور کا ہر آدمی عیار ہو گیا
اپنا ضمیر بیچ کے سردار ہو گیا
خدمت کی فکر ہے نہ کسی کا ذرا خیال
خادم ہماری قوم کا غدار ہو گیا
سمجھو کہ خوف اس کو بھی چنگاریوں کا ہے
بارود کا جو ملک خریدار ہو گیا
دن رات لٹ رہی ہیں غریبوں کی بستیاں
سرگرم جب سے لوٹ کا بازار ہو گیا
سر چڑھ کے بولتا ہے ہر اک آدمی کے وہ
قبضے میں جس کے آج کا اخبار ہو گیا
اتنی سی بات پر میں اذیت نصیب ہوں
سچائی کا زبان سے اظہار ہو گیا
رہبر لگے ہیں کرنے یہاں رہبری کا کام
راہے ہر ایک راستہ دشوار ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.