Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس دور میں جینے کا سبب کس سے کہیں کیا

حمدون عثمانی

اس دور میں جینے کا سبب کس سے کہیں کیا

حمدون عثمانی

MORE BYحمدون عثمانی

    اس دور میں جینے کا سبب کس سے کہیں کیا

    یہ سوچنا پڑتا ہے کہ کب کس سے کہیں کیا

    ترغیب خود ایزائی تو ان ہونٹوں نے دی تھی

    کیوں پھونک دی دنیائے طرب کس سے کہیں کیا

    ہر کوئی تو اپنے کو یہاں بیچ رہا ہے

    پھیلائیں کہاں دست طلب کس سے کہیں کیا

    دن شکلوں کے سیلاب میں بہہ جاتا ہے لیکن

    میرے لئے کیا لاتی ہے شب کس سے کہیں کیا

    بس کرب کی چادر مرے تن سے نہ ہٹانا

    باقی نہیں کچھ کہنے کو اب کس سے کہیں کیا

    اس بزم علائق میں نہ سامع ہے نہ باصر

    ہر سمت ہے اک شور و شغب کس سے کہیں کیا

    بیکار تقاضائے وفا کرنا ہے حمدونؔ

    اب ہو بھی چکے جان بہ لب کس سے کہیں کیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے