اس دور سے خلوص محبت وفا نہ مانگ
اس دور سے خلوص محبت وفا نہ مانگ
صحرا سے کوئی سایہ کوئی آسرا نہ مانگ
پتوں کے قہقہوں میں صدائے بکا نہ ڈھونڈ
جنگل میں رہ کے شہر کی آب و ہوا نہ مانگ
سمجھوتہ کر کے وقت سے چپ چاپ بیٹھ جا
قاتل سے زندگی کے ابھی خوں بہا نہ مانگ
اپنے خدا سے سلسلۂ گفتگو نہ توڑ
ہو جائے جو قبول تو ایسی دعا نہ مانگ
جا اپنی لاش کو کہیں جنگل میں پھینک آ
اس شہر کے امیر سے داد وفا نہ مانگ
خسروؔ سفیر وقت سے غم کا مزاج پوچھ
ماضی کی عظمتوں کا خوشی کا پتہ نہ مانگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.