اس دور سے نجات نہیں چاہیے ہمیں
اس دور سے نجات نہیں چاہیے ہمیں
اے عشق کائنات نہیں چاہیے ہمیں
پہلو میں کوئی بیٹھ گیا ہے کچھ اس طرح
گویا کسی کا ساتھ نہیں چاہیے ہمیں
بے رنگیٔ عجیب کی سرشاریوں میں ہیں
صد رنگیٔ حیات نہیں چاہیے ہمیں
اتنا حسیں ہے پردۂ سادہ پہ نقش عکس
کچھ نقشۂ ثبات نہیں چاہیے ہمیں
اب روح کے سوا نہیں باقی بدن میں کچھ
اب کوئی واردات نہیں چاہیے ہمیں
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 73)
- Author :شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.