اس دل سے تیری یاد کے ہالے نہیں گئے
اس دل سے تیری یاد کے ہالے نہیں گئے
تو جا چکا ہے تیرے اجالے نہیں گئے
برسوں سے ایڑیاں ہی رگڑتے رہے ہیں خواب
تب ہی تو میری آنکھ سے چھالے نہیں گئے
سو بار چھانٹنے کا جتن کر چکا ہوں میں
کچھ لوگ زندگی سے نکالے نہیں گئے
سورج کی روشنی سے بہت بار دھو چکا
مولا جو من کے داغ ہیں کالے نہیں گئے
مرتی ہی جائے گی یہ بصارت مرے ندیمؔ
آنکھوں میں دید کے جو نوالے نہیں گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.