اس فکر روزگار میں سب کھپ گیا دماغ
اس فکر روزگار میں سب کھپ گیا دماغ
اب شاعری کو چاہیے اک دوسرا دماغ
اب کوئی بات ٹھیک سے رہتی نہیں ہے یاد
وہ دل کہاں چلا گیا اور کیا ہوا دماغ
اٹھا جو یہ سوال کہ ثالث کسے بنائیں
میں نے کہا کہ دل سہی اس نے کہا دماغ
تھا دل تو چیز کیا صف مژگاں کے سامنے
اس معرکے میں شکر یہ ہے بچ گیا دماغ
باصرؔ یہ آدمی بھی ہے کتنی عجیب چیز
اتنے سے اس کے سر میں ہے کتنا بڑا دماغ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.