Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس غم کی دھوپ میں مجھے پروائیاں نہ دو

للن چودھری

اس غم کی دھوپ میں مجھے پروائیاں نہ دو

للن چودھری

MORE BYللن چودھری

    اس غم کی دھوپ میں مجھے پروائیاں نہ دو

    جلنے دو اپنی زلف کی پرچھائیاں نہ دو

    لرزاں ہیں دو جہاں قیامت بپا نہ ہو

    اپنے شعور حسن کو انگڑائیاں نہ دو

    آ جاؤ کب سے خلق ترستی ہے دید کو

    پردے میں اپنے آپ کو تنہائیاں نہ دو

    ہو جائے جس میں غرق مری کشتئ امید

    وہ بحر اضطراب کی گہرائیاں نہ دو

    ہوتی ہیں کارگر کہیں جھوٹی تسلیاں

    اے چارہ سازو دل کو شکیبائیاں نہ دو

    روز ازل سے ہے دل وحشی جنوں پسند

    مجنوں کو ذوق انجمن آرائیاں نہ دو

    آفتؔ اٹھا لوں ہاتھ نہ اس زیست سے کہیں

    میرے جنون عشق کو رسوائیاں نہ دو

    مأخذ :
    • کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 39)
    • مطبع : Raghu Nath suhai ummid

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے