اس حقیقت کا حسیں خوابوں کو اندازہ نہیں
اس حقیقت کا حسیں خوابوں کو اندازہ نہیں
زندگی وہ گھر ہے جس میں کوئی دروازہ نہیں
شب کے کاسے میں تھا کتنے ماہتابوں کا لہو
صبح کے تارے کو شاید اس کا اندازہ نہیں
رنگ لائے گی کبھی تو میرے زخموں کی شفق
کیا ہوا روئے تمنا پر اگر غازہ نہیں
ایک آنسو ہوں خوشی کی آنکھ سے روٹھا ہوا
میں کسی کی منتشر پلکوں کا شیرازہ نہیں
کیوں بہار آتی نہیں دل کے خرابے کی طرف
کیا تری شاداب زلفوں کی ہوا تازہ نہیں
لکھ رہی ہے کیوں مری روحانیت آیات کفر
یہ کہیں دزدیدہ خوابوں کا تو خمیازہ نہیں
کس کو دیکھا بند دروازوں نے آنکھیں کھول کر
پریمؔ تجھ کو ان کی آمد کا بھی اندازہ نہیں
- کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 108)
- Author : Prem Warbartani
- مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.