اس التفات پر کوئی دامن نہ تھام لے
اس التفات پر کوئی دامن نہ تھام لے
ہے مصلحت یہی کہ تغافل سے کام لے
کچھ دیر کی خوشی سے تو بہتر ہے غم مجھے
میری طرف نہ دیکھ نہ میرا سلام لے
میں بھی تو تیری بزم میں آیا ہوں دیر سے
اب تو بھی مجھ سے ہو کے خفا انتقام لے
جی بھر کے پہلے اپنی نظر سے پلا مجھے
ورنہ یہ مے کدہ لے صراحی لے جام لے
میری نگاہ شوق پہ پھر کیجیو نظر
پہلے ذرا خود اپنے کلیجے کو تھام لے
محفل میں سب کے سامنے داد غزل نہ دے
یوں دل ہی دل میں شوق سے لطف کلام لے
جس نے کبھی خلوص بھی مانگا نہ ہو ترا
اس اہل دل کا نام بصد احترام لے
جینے نہ دیں گے دیکھنے والے کبھی ہمیں
اچھا یہ ہے کہ جبر محبت سے کام لے
ہے دیکھنا ہی میری طرف تو بہ احتیاط
محفل میں پہلے جائزۂ خاص و عام لے
تیرا ہوں اور تیرا رہوں گا تمام عمر
لیکن مرے لئے نہ کوئی اتہام لے
ملنا نصیب میں ہے تو مل جائیں گے کبھی
جان شمیمؔ صبر و تحمل سے کام لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.