اس امتحاں میں بھی پورا اتر گیا ہر شخص
اس امتحاں میں بھی پورا اتر گیا ہر شخص
خود اپنے خوں میں نہا کر نکھر گیا ہر شخص
نہ جانے کون سی آہٹ پہ ڈر گیا ہر شخص
یہ کیا ہوا کہ اچانک بکھر گیا ہر شخص
فسردہ شام میں یوں رینگتے ہیں سناٹے
کہ جیسے موت سے پہلے ہی مر گیا ہر شخص
اندھیری رات میں انجان سسکیوں کی صدا
جو آئی کانوں میں یک لخت ڈر گیا ہر شخص
دکھائی دیتا نہیں دور دور تک کوئی
میں کس سے پوچھوں کہ آخر کدھر گیا ہر شخص
مرے خیال میں پرویزؔ یہ بھی ٹھیک ہوا
خود اپنی ذات کی تہہ میں اتر گیا ہر شخص
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.