Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس عشق کے ہاتھوں سے ہرگز نہ مفر دیکھا

جگر مراد آبادی

اس عشق کے ہاتھوں سے ہرگز نہ مفر دیکھا

جگر مراد آبادی

MORE BYجگر مراد آبادی

    اس عشق کے ہاتھوں سے ہرگز نہ مفر دیکھا

    اتنی ہی بڑھی حسرت جتنا ہی ادھر دیکھا

    تھا کھیل سا پہلے عشق لیکن جو کھلیں آنکھیں

    ڈوبا ہوا رگ رگ میں وہ تیر نظر دیکھا

    سب ہو گئی اٹھ اٹھ کر اک باز نثار شمع

    پروانوں نے کیا جانے کیا وقت سحر دیکھا

    وہ اشک بھری آنکھیں اور درد بھرے نالے

    اللہ نہ دکھلائے جو وقت سحر دیکھا

    قرباں تری آنکھوں کے صدقے تری نظروں کے

    تھا حاصل صد ناوک جو زخم جگر دیکھا

    جاتے رہے دم بھر میں سارے ہی گلے شکوے

    اس جان تغافل نے جب ایک نظر دیکھا

    عہد غم فرقت میں دل اور جگر کیسے

    اک زخم ادھر پایا اک داغ ادھر دیکھا

    تھا باعث رسوائی ہر چند جنوں میرا

    ان کو بھی نہ چین آیا جب تک نہ ادھر دیکھا

    اس چشم غزالیں کو میخانۂ دل پایا

    اس روئے نگاریں کو فردوس نظر دیکھا

    یوں دل کو تڑپنے کا کچھ تو ہے سبب آخر

    یا درد نے کروٹ لی یا تم نے ادھر دیکھا

    کیا جانئے کیا گزری ہنگام جنوں لیکن

    کچھ ہوش ہو آیا تو اجڑا ہوا گھر دیکھا

    ماتھے پہ پسینا کیوں آنکھوں میں نمی کیسی

    کچھ خیر تو ہی تم نے کیا حال جگر دیکھا

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    بیگم اختر

    بیگم اختر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے