اس جہاں میں کوئی مرا نہ ہوا
ہو گئے سب خفا خدا نہ ہوا
وہ حقیقت پسند ہیں لیکن
اس کا وعدہ کبھی وفا نہ ہوا
مجھ پہ ہنستی ہے دھوپ کی وادی
سر چھپانے کا آسرا نہ ہوا
کیا کوئی بات ہے پس پردہ
حق ادا کر کے بھی ادا نہ ہوا
میری نظریں ٹکی ہیں فردا پر
حال جو بھی ہوا برا نہ ہوا
میں مخالف ہوں فکر مندی کا
کوئی اپنا ہوا ہوا نہ ہوا
یہ ریاکار دور ہے ناظمؔ
میں نمائش کو پارسا نہ ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.