اس کا احساس نہیں وقت کے تیور بدلے
اس کا احساس نہیں وقت کے تیور بدلے
رنج تو یہ ہے کہ دن رات کے منظر بدلے
میرا مسلک نظر انداز کئے جانے پر
کس کے دن پھر گئے کس کس کے مقدر بدلے
میری مستانہ روی پھر بھی میسر نہ ہوئی
یار لوگوں نے کئی شیشہ و ساغر بدلے
نہ بنا پر نہ بنا میرا سا پیکر نہ بنا
بت تراشوں نے کئی قسم کے پتھر بدلے
تم ضیاؔ شومیٔ تقدیر کو روتے کیوں ہو
انقلاب آئے نہ تقدیر کا چکر بدلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.