اس کا غم ہے کہ مجھے وہم ہوا ہے شاید
اس کا غم ہے کہ مجھے وہم ہوا ہے شاید
کوئی پہلو میں مرے جاگ رہا ہے شاید
جاگتے جاگتے پچھلی کئی راتیں گزری
چاند ہونا مری قسمت میں لکھا ہے شاید
دوڑ جاؤں ہر اک آہٹ پہ کواڑوں کی طرف
اور پھر خود کو ہی سمجھاؤں ہوا ہے شاید
اس کی باتوں سے وہ اب پھول نہیں جھڑتے ہیں
اس کے ہونٹوں پہ ابھی میرا گلہ ہے شاید
اس کو کھولوں تو رگ دل کو کوئی ڈستا ہے
یاد کی گٹھری میں اک سانپ چھپا ہے شاید
مجھ کو ہر راہ اجالوں سے بھری ملتی ہے
یہ ان آنکھوں کے چراغوں کی دعا ہے شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.