اس کڑی دھوپ سے بچنا ہے تو سایہ ڈھونڈو
اس کڑی دھوپ سے بچنا ہے تو سایہ ڈھونڈو
در و دیوار کی بانہوں کا سہارا ڈھونڈو
دم ہی گھٹ جائے نہ اک روز فصیل غم میں
ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہو رستہ ڈھونڈو
جب سکت تم میں نہیں موجوں سے ٹکرانے کی
یہی بہتر ہے کہ دریا کا کنارا ڈھونڈو
ناگ تنہائی کے خوں چاٹتے ہوں گے شب میں
شہر میں شام ہی سے کوئی شناسا ڈھونڈو
شادمانی ہو جہاں نور و تجلی ہو جہاں
اب کوئی ایسی ہی اپنے لیے دنیا ڈھونڈو
جگمگاتے ہوئے چہروں پہ نہ جاؤ لوگو
کون کیا ہے یہ حقیقت پس پردہ ڈھونڈو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.