Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کمرے میں خواب رکھے تھے کون یہاں پر آیا تھا

فضل تابش

اس کمرے میں خواب رکھے تھے کون یہاں پر آیا تھا

فضل تابش

MORE BYفضل تابش

    اس کمرے میں خواب رکھے تھے کون یہاں پر آیا تھا

    گم سم روشندانو بولو کیا تم نے کچھ دیکھا تھا

    اندھے گھر میں ہر جانب سے بد روحوں کی یورش تھی

    بجلی جلنے سے پہلے تک وہ سب تھیں میں تنہا تھا

    مجھ سے چوتھی بنچ کے اوپر کل شب جو دو سائے تھے

    جانے کیوں ایسا لگتا ہے اک تیرے سائے سا تھا

    سورج اونچا ہو کر میرے آنگن میں بھی آیا ہے

    پہلے نیچا تھا تو اونچے میناروں پر بیٹھا تھا

    ماضی کی نیلی چھتری پر یادوں کے انگارے تھے

    خواہش کے پیلے پتوں پر گرنے کا ڈر بیٹھا تھا

    دل نے گھنٹوں کی دھڑکن لمحوں میں پوری کر ڈالی

    ویسے انجانی لڑکی نے بس کا ٹائم پوچھا تھا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    اس کمرے میں خواب رکھے تھے کون یہاں پر آیا تھا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے