Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس خاک داں میں ہم سے سمایا نہ جائے گا

امتیاز علی عرشی

اس خاک داں میں ہم سے سمایا نہ جائے گا

امتیاز علی عرشی

MORE BYامتیاز علی عرشی

    اس خاک داں میں ہم سے سمایا نہ جائے گا

    اپنی خودی کو اتنا گھٹایا نہ جائے گا

    سقراط وار حق کی حمایت کرے گا جو

    کیوں جام زہر اس کو پلایا نہ جائے گا

    اس نازنیں سے بار ہے جس پر نگاہ مہر

    بار وفا عہد اٹھایا نہ جائے گا

    اس قہرماں سے جس کی ہے پامال ایک خلق

    قصر امل کسی کا گرایا نہ جائے گا

    وہ چشم نیم خواب کہ ہے حشر در جلو

    فتنہ اٹھا گئی تو بٹھایا نہ جائے گا

    ناصح یہ کیا کہا کہ اگر مر مٹا کہیں

    تا حشر پھر سے تجھ کو جلایا نہ جائے گا

    ہم وہ نہیں کہ کوہ کن و قیس کی طرح

    ہم سے یہ بار شوق اٹھایا نہ جائے گا

    البتہ دل سے ڈر ہے کہ لاوے نہ غم کی تاب

    سو اس کو بھی یہ راز بتایا نہ جائے گا

    عرشیؔ ہم اس کی بات پہ کہتے ہیں یوں بجا

    روٹھا تو پھر وہ ہم سے منایا نہ جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے