اس خار مزاجی میں پھولوں کی طرح کھلنا
اس خار مزاجی میں پھولوں کی طرح کھلنا
سو بار گلے کرنا اک بار گلے ملنا
مانند شجر ہو تم رکتا ہے رکے موسم
خوشبو کو ہوا دے کر شاخوں کی طرح ہلنا
کوچوں میں گھروں میں اب اک شور شرابہ ہے
ہوتا نہیں اپنوں سے برسوں میں کبھی ملنا
چہروں کے مقدر میں کیوں جبر بھی شامل ہے
بس میں نہیں مرجھانا قابو میں نہیں کھلنا
دوری جو مہکتی ہے اک عمر کا حاصل ہے
اک زخم ہے نزدیکی کھلنا نہ کبھی سلنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.