اس خرابے میں برا کون ہے اچھا کیا ہے
اس خرابے میں برا کون ہے اچھا کیا ہے
میرے بچو ابھی تم لوگوں نے دیکھا کیا ہے
میں ہوں تہذیب کے ماتھے کی سنہری تحریر
غور سے دیکھو مرے چہرے پہ لکھا کیا ہے
حوصلہ دل كا بڑھا اور جواں رکھ ہمت
اپنی محرومیٔ قسمت پہ سسکتا کیا ہے
میرا کردار تو سورج کی طرح ہے روشن
لب نازک پہ ترے پھر مرا شکوہ کیا ہے
مجھ سے اظہار محبت کی ہوئی گستاخی
ایک مجرم کے لیے آپ نے سوچا کیا ہے
اپنے ہی ہاتھوں سے آبا کی وراثت کھو کر
آج اس حالت نا گفتہ پہ روتا کیا ہے
دیکھتا ہے مجھے چھپ چھپ کے جو ہر دم ناظرؔ
مجھ کو معلوم نہیں وہ مرا لگتا کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.