Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس کو اتنا نہ منہ لگا کہ یہ غم تیری ہستی مٹا بھی سکتا ہے

زاہد ابرول

اس کو اتنا نہ منہ لگا کہ یہ غم تیری ہستی مٹا بھی سکتا ہے

زاہد ابرول

MORE BYزاہد ابرول

    اس کو اتنا نہ منہ لگا کہ یہ غم تیری ہستی مٹا بھی سکتا ہے

    پالتو شیر بھوک لگنے پر اپنے مالک کو کھا بھی سکتا ہے

    یہ تو وہ دل فگار باتیں تھیں جن کو سن کر میں رو پڑا ورنہ

    سب کے آنسو سمیٹنے والا اپنے آنسو چھپا بھی سکتا ہے

    اب وہ بچوں سی ضد کہاں مجھ میں زخم خوردہ ہیں انگلیاں میری

    اچھا موقع ہے یہ کہ تو مجھ سے اپنا دامن چھڑا بھی سکتا ہے

    منحصر سب ہے دل کے موسم پر غم کے سورج کی تو تپش ہے وہی

    سردیوں میں سکوں کا پیغمبر گرمیوں میں جلا بھی سکتا ہے

    آدمی کو جکڑ کے رکھا ہے اس کی مجبوریوں نے ہی ورنہ

    آگ پر کھولتا ہوا پانی آگ کی لو بجھا بھی سکتا ہے

    مادیت کا دور ہے زاہدؔ پیسہ بس ہاتھ ہی کی میل نہیں

    وقت پڑ جائے تو یہی فتنہ آدمی کو نچا بھی سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے