اس لب سے رس نہ چوسے قدح اور قدح سے ہم
اس لب سے رس نہ چوسے قدح اور قدح سے ہم
تو کیوں ملے سبو سے قدح اور قدح سے ہم
ساقی نہ ہووے پاس تو کب جرعۂ شراب
شیشے کے لے گلو سے قدح اور قدح سے ہم
باقی رہے نہ بادہ تو اس کے عوض میں آب
لے خم کی شست و شو سے قدح اور قدح سے ہم
گردش پہ تیری چشم کی بحثے ہے ہم سے یار
دعوے کی گفتگو سے قدح اور قدح سے ہم
چشم اپنی ٹک دکھا دے اسے تو کہ آوے باز
اس بحث دو بہ دو سے قدح اور قدح سے ہم
بوسہ ترے دہن سے یہ ہنگام مے کشی
لے ہے کس آرزو سے قدح اور قدح سے ہم
پاتے ہیں میکدے میں بقاؔ نعمت شراب
خم سے سب سبو سبو سے قدح اور قدح سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.