اس لیے بھی دکھ نہیں تکرار کا
تار اسی نے ہم میں جوڑا پیار کا
پھول نے ہی خار بھیجا ہے مجھے
غم کا تحفہ ہے دیا غم خوار کا
زہر لگتے ہیں تمہارے میٹھے بول
قتل کر دے گا یہ لہجہ پیار کا
سر پہنچتا ہے ہمارا دار تک
سر نہیں جاتا کسی سردار کا
گرم چائے پی ہے تیری یاد کی
تشنہ لب ہوں شربت دیدار کا
چھٹی لے لی ہے تمہارے واسطے
کون دیکھے راستہ اتوار کا
گوہرؔ اس کا یوم پیدائش ہے یہ
یہ جو نمبر ہے ہماری کار کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.