اس لیے جفاؤں پر مجھ کو مسکرانا تھا
اس لیے جفاؤں پر مجھ کو مسکرانا تھا
اور اس ستمگر کا حوصلہ بڑھانا تھا
آنسوؤں کی قیمت جب موتیوں سے بڑھ کر تھی
وہ مری محبت کا اور ہی زمانا تھا
جب ستم سے ڈرتے تھے اب کرم سے ڈرتے ہیں
یہ بھی اک زمانہ ہے وہ بھی اک زمانا تھا
زندگی نے لوٹا ہے زندگی کو دانستہ
موت سے شکایت کیا موت کا بہانا تھا
وہ بھی دور گزرا ہے جب مری وفاؤں سے
آپ ہی نہیں تنہا بدگماں زمانا تھا
اے نسیمؔ گلشن میں جب بہار کے دن تھے
دوش پر فضاؤں کے میرا آشیانا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.