Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس لیے لگتا ہے مجھ کو ڈر در و دیوار سے

یاسر گمان

اس لیے لگتا ہے مجھ کو ڈر در و دیوار سے

یاسر گمان

MORE BYیاسر گمان

    اس لیے لگتا ہے مجھ کو ڈر در و دیوار سے

    مجھ پہ ہنستا ہے کوئی شب بھر در و دیوار سے

    تیرے بن میں خاک ہوں اور میرے بن تو خاک ہے

    گھر سے ہیں دیوار و در اور گھر در و دیوار سے

    گھر پہ ہلا بولتا ہے شام ہو جانے کے بعد

    اک پرانی یاد کا لشکر در و دیوار سے

    کس طرح کا شہر ہے یہ کس طرح کے لوگ ہیں

    پھینکتا ہے ہر کوئی پتھر در و دیوار سے

    یوں دل اپنا کھول کر تو عشق کی باتیں نہ کر

    گھر کسی انجان کا ہے ڈر در و دیوار سے

    بیٹھ جاتا ہوں کسی کونے میں چھپ کر اس لیے

    خوف آتا ہے مجھے اکثر در و دیوار سے

    خواب نے یہ چیخ کر مجھ سے کہا یاسر گمانؔ

    جھانک کر دیکھا بھی کر باہر در و دیوار سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے