اس لئے میں جرم مے نوشی پر آمادہ نہ تھا
اس لئے میں جرم مے نوشی پر آمادہ نہ تھا
لمس ساقی کے لبوں کا شامل بادہ نہ تھا
جس پہ گل بوٹے نہ تھے اس پر منقش تھے خدنگ
زیست کی ارژنگ کا کوئی ورق سادہ نہ تھا
اب تمنا گاہ کیوں ویران ہے اس کے بغیر
میں کبھی سنجیدگی سے جس کا دل دادہ نہ تھا
میرے دل میں بھی تھے ابرو اور آنچل جا بہ جا
کس عبادت گاہ میں محراب و سجادہ نہ تھا
شہر زاد زندگی اک الف لیلیٰ لائی تھی
گوش بر آواز لیکن کوئی شہزادہ نہ تھا
کون سے جادہ پہ کچھ چل کر کوئی منزل نہ تھی
کون سی منزل سے آگے پھر رواں جادہ نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.