اس لئے موسم سہانا ہو گیا
اس لئے موسم سہانا ہو گیا
چاند کے گھر آنا جانا ہو گیا
کیوں بچھڑتا ہی نہیں مجھ سے کبھی
وہ جسے بچھڑے زمانا ہو گیا
قسمتوں والا ہے یارو وہ شجر
جو پرندوں کا ٹھکانا ہو گیا
تیر کرنے کو تمہارے کامیاب
دل مرا خود ہی نشانا ہو گیا
بارہا میرا منا لینا انہیں
روٹھ جانے کا بہانا ہو گیا
ان کی آنکھوں میں رہا کرتے تھے ہم
چھوڑیے قصہ پرانا ہو گیا
ہو گیا اقرار جب انکار سے
اور بھی مشکل نبھانا ہو گیا
دل کے کونے میں چھپا رہتا تھا جو
اب وہ بچہ بھی سیانا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.