اس لئے ملتا ہے وہ ماہ لقا تیسرے دن
اس لئے ملتا ہے وہ ماہ لقا تیسرے دن
رخ بدلتی ہے زمانے کی ہوا تیسرے دن
نسخے پر نسخے بدل کر مجھے کہتے ہیں طبیب
اپنی تاثیر دکھاتی ہے دوا تیسرے دن
بعد دو روز کے ہے اپنا لہو مجھ کو مباح
فاقہ کش کو ہوا مردار روا تیسرے دن
آخرش روز ہے کیوں مرگ عدو کا ماتم
سوگ کو دیتے ہیں دنیا میں بڑھا تیسرے دن
اے غم یار مرے دل میں ٹھکانا کب تک
صاحب خانہ کو مہماں ہے بلا تیسرے دن
جنگ کے بعد اگر صلح نہ ہو صد افسوس
چاہئے قلب مکدر ہو صفا تیسرے دن
رہی ہر لحظہ ہماری تپ غم میں شدت
زور ہر ایک مرض کا ہے گھٹا تیسرے دن
دست و پا سرخ کیا کیجئے میرے خون سے
اڑنے لگتا ہے سدا رنگ سدا تیسرے دن
عشق کا جن ہی نہ لیکن مرے سر سے اترا
روز چاٹا کبھی تعویذ پیا تیسرے دن
للہ الحمد وہ آیا ہے سوئم میں میرے
میرے ماتم میں وہ شامل تو ہوا تیسرے دن
صبرؔ ہنگام طلب شرط ہے نیت میں خلوص
جائے گی باب اجابت پہ دعا تیسرے دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.