اس لئے زیر فلک بے سبب آزار ہے حسن
اس لئے زیر فلک بے سبب آزار ہے حسن
جائے تو جائے کہاں عشق کہ سرکار ہے حسن
بلبل سوختہ ساماں سے سنا ہے میں نے
عشق اک آتش بے شعلہ ہے گلزار ہے حسن
صاف آتا ہے نظر دیدۂ بینا کو یہی
عشق اقرار حقیقت ہے اور اظہار ہے حسن
جلوہ شمع سے پروانوں کو ہوش آتا ہے
عشق کردار سہی جوہر کردار ہے حسن
عشق بیچارہ ہی آگاہ نہیں ہے ورنہ
روز میثاق سے خود اس کا طلب گار ہے حسن
صورت دائرۂ کون و مکاں ہے اس سے
عشق نقطہ ہے اور اس نقطہ کی پرکار ہے حسن
چولی دامن کا ازل سے ہے امیںؔ ساتھ ان کا
حسن کا عشق ہے اور عشق کا معیار ہے حسن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.