اس مصیبت سے نکلنے کا وسیلہ کر دے
کھو گیا ہے جو مرا مجھ کو وہی لا کر دے
اب میں کیسے تجھے سمجھاؤں کہ الجھن کیا ہے
کھول دے سانس کی گرہیں مجھے ڈھیلا کر دے
کیا پتہ کون سا رنگ اوڑھ کے آ جائے بہار
اور ترا ہاتھ مرے سامنے پیلا کر دے
ایک چٹکی کہ تری ناف میں پڑ جائیں بھنور
ایک بوسہ کہ ترے گال کو گیلا کر دے
روح کی آنچ بڑھا تیز کر احساس کی لو
جسم کو عشق و محبت کا پتیلا کر دے
استعارہ کوئی مل جائے مجھے ٹھوس ایسا
جو ترے حسن کا مضمون لچیلا کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.